Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر زاد ہیں گلیوں کی پہچان بھی رکھتے ہیں

ثروت حسین

شہر زاد ہیں گلیوں کی پہچان بھی رکھتے ہیں

ثروت حسین

MORE BYثروت حسین

    شہر زاد ہیں گلیوں کی پہچان بھی رکھتے ہیں

    اور بھٹکتے رہنے پر ایمان بھی رکھتے ہیں

    رستہ رستہ اگنے والے یہ ہم شکل درخت

    دھوپ میں ہیں اور ہم جیسوں کا دھیان بھی رکھتے ہیں

    دور افتادہ ویرانوں پر لہراتے بادل

    اک دہلیز سے کچھ عہد و پیمان بھی رکھتے ہیں

    اندیشوں میں جھلسنے والے دلوں کے یہ دالان

    خوابوں اور خیالوں کو مہمان بھی رکھتے ہیں

    رات کی رات چمکنے والے آسمان کے رنگ

    دیواروں کو صدیوں تک حیران بھی رکھتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 31)
    • Author : ثروت حسین
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے