شہر زاد ہیں گلیوں کی پہچان بھی رکھتے ہیں
شہر زاد ہیں گلیوں کی پہچان بھی رکھتے ہیں
اور بھٹکتے رہنے پر ایمان بھی رکھتے ہیں
رستہ رستہ اگنے والے یہ ہم شکل درخت
دھوپ میں ہیں اور ہم جیسوں کا دھیان بھی رکھتے ہیں
دور افتادہ ویرانوں پر لہراتے بادل
اک دہلیز سے کچھ عہد و پیمان بھی رکھتے ہیں
اندیشوں میں جھلسنے والے دلوں کے یہ دالان
خوابوں اور خیالوں کو مہمان بھی رکھتے ہیں
رات کی رات چمکنے والے آسمان کے رنگ
دیواروں کو صدیوں تک حیران بھی رکھتے ہیں
- کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 31)
- Author : ثروت حسین
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.