Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شوق دل فکر دہن میں ہے جو رہبر کی طرح

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی

شوق دل فکر دہن میں ہے جو رہبر کی طرح

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی

MORE BYمنشی نوبت رائے نظر لکھنوی

    شوق دل فکر دہن میں ہے جو رہبر کی طرح

    ڈھونڈھتا ہوں چشمۂ حیواں سکندر کی طرح

    میری آہوں کو عبث ہے نارسائی کا گلہ

    دل میں گھر کرنا تو سیکھیں یاد دلبر کی طرح

    سر سے پا تک ہے مثال گردن تسلیم خم

    کس سے ہوتا ہے ادب قاتل کا خنجر کی طرح

    تھا جو وقت قتل ارمان ہم آغوشی مجھے

    خوں کی چھینٹیں لپٹی ہیں خنجر سے جوہر کی طرح

    درد دل اٹھ اٹھ کے ڈھاتا ہے قیامت جان پر

    شام ہجر عاشقاں ہے صبح محشر کی طرح

    دل کو آنکھوں نے سجھائی ہیں جو راہیں عشق کی

    ہر جگہ مجھ کو لیے پھرتا ہے رہبر کی طرح

    یاد گیسو اک بلائے جاں ستاں ہے ہجر میں

    کاٹے کھاتا ہے مرا گھر مجھ کو اژدر کی طرح

    اس کو لطف درد اس کو لذت مشق جفا

    دل کی عادت بگڑی ہے خوئے ستم گر کی طرح

    ان کی آمد کی خبر سن کر ہجوم شوق سے

    کشمکش ہے خانۂ دل میں بھرے گھر کی طرح

    مثل دیوانہ پھرا کرتا ہے کیوں یہ روز و شب

    آسماں کو بھی ہے کیا سودا مرے سر کی طرح

    آپ کی غفلت سے ساری آرزوئیں مر گئیں

    دل مرا ویران ہے اجڑے ہوئے گھر کی طرح

    بن کے شبنم لاکھ ٹپکیں چشم اختر سے سرشک

    روئے گا کیا آسماں اس دیدۂ تر کی طرح

    ٹکڑے ٹکڑے دل جگر ہیں تیز فقروں سے حضور

    آپ کی تیغ زباں چلتی ہے خنجر کی طرح

    راہ میں دل نیچی نظروں سے ہوا جاتا ہے ذبح

    جھک کے بھی چلتا ہے وہ قاتل تو خنجر کی طرح

    شکر خالق ہے کہ بے منت میں ہوتا ہوں شہید

    دل کو یاد ابروئے قاتل ہے خنجر کی طرح

    توبہ توبہ کیا غضب ساقی کی غفلت نے کیا

    سب کی صورت دیکھتا ہوں رند بے زر کی طرح

    ہجر ساقی میں نظر آیا کہیں گر شغل مے

    ڈبڈبائے دیدۂ تر چشم ساغر کی طرح

    آرزوئے وصل قاتل اتنی ہے مجھ زار کو

    ہوں ہمہ تن صورت آغوش خنجر کی طرح

    اے نظرؔ عشق میان یار کا ہے یہ اثر

    جسم لاغر جو نہاں ہے جاں کے جوہر کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے