Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شوق دل حسرت دیدار سے آگے نہ بڑھا

افقر موہانی

شوق دل حسرت دیدار سے آگے نہ بڑھا

افقر موہانی

MORE BYافقر موہانی

    شوق دل حسرت دیدار سے آگے نہ بڑھا

    میں کبھی جلوہ گہہ یار سے آگے نہ بڑھا

    محرم راز حقیقت اسے سمجھیں کیونکر

    عشق میں جو رسن و دار سے آگے نہ بڑھا

    ننگ ہے عشق میں راحت طلبی اے غافل

    توسن عمر غم یار سے آگے نہ بڑھا

    خلد کو ہم بھی سمجھتے ہیں مگر اے واعظ

    خلد کو کوچۂ دل دار سے آگے نہ بڑھا

    میں نے کیا کیا نہ کیا عہد وفا پر اصرار

    وہ فقط وعدۂ ہر بار سے آگے نہ بڑھا

    بندشیں کعبہ کی قبلہ کا تعین بے کار

    میرا سجدہ قدم یار سے آگے نہ بڑھا

    حشر میں اور بھی تھے مجرم الفت لیکن

    کوئی بھی تیرے گنہ گار سے آگے نہ بڑھا

    زندگی اپنی تھی اک وقفۂ تسکین نفس

    جو کبھی وقت کی رفتار سے آگے نہ بڑھا

    کام نشتر کا ہے پیوست رگ جاں ہونا

    وہ بھی تو ابروئے خم دار سے آگے نہ بڑھا

    کس قدر جوش پہ تھی ساحل و طوفاں کی کشش

    میرا بیڑا کبھی منجدھار سے آگے نہ بڑھا

    رہ گئے دو ہی قدم جل کے ہزاروں فتنے

    کوئی فتنہ تری رفتار سے آگے نہ بڑھا

    ایک دو جام میں سب ہو گئے بے خود ساقی

    کوئی بھی افقرؔ مے خوار سے آگے نہ بڑھا

    مأخذ:

    نظرگاہ (Pg. 133)

    • مصنف: افقر موہانی
      • ناشر: صدیق بک ڈپو، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے