شیشۂ دل پر اتر جانا کسی تصویر کا
شیشۂ دل پر اتر جانا کسی تصویر کا
آہ تنہا بیٹھ کر پھر سوچنا تقدیر کا
ایک دل تھا جو نشانہ ہو گیا دلگیر کا
اک دکھی درویش سے کیا پوچھنا جاگیر کا
زینؔ پر غالب ہوا ہے امتحاں تاثیر کا
نقش فریادی ہے کس کی شوخیٔ تحریر کا
جب اسیری کی حدیں معلوم کرنے میں لگا
ذائقہ خوراک سے آنے لگا زنجیر کا
پیار چھوڑیں صاحب دینار ہو گر جیب دل
دفعتاً ہو جائے گا حل مسئلہ تسخیر کا
آتش دل کی ضیا سے دی اندھیرے کو شکست
خود پہ یوں کھولا ہے میں نے راستہ تنویر کا
وہ اشارہ دے گئے بعد از ظہور راز دل
دیکھ کر میری طرف پھر دیکھنا شمشیر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.