شکستہ پا ہی چلیں گے شکستہ پا کی طرف
شکستہ پا ہی چلیں گے شکستہ پا کی طرف
سو ہم پلٹنے لگے ہیں تری سدا کی طرف
جنہیں سنورنا ہو سب اس کے ساتھ ہو جائیں
بھٹکنے والے چلیں میرے نقش پا کی طرف
خموشی کھینچ کے لائی مجھے وجود تلک
وجود کھینچ کے لایا ہے مجھ کو لا کی طرف
میں چیختا رہا تنہا سوال کرتا رہا
ہزار لوگ کھڑے تھے مگر خدا کی طرف
وہ اپنی رو میں مگن ہے ہم اپنے دھیان میں گم
ہوا ہماری طرف ہے نہ ہم ہوا کی طرف
وہ مجھ کو پار لگانے کی ضد پے اٹکا ہے
اور ہنس کے دیکھ رہا ہوں میں ناخدا کی طرف
میں جنگلوں کی طرف سے صدا لگاتا تھا
خزاں کی رت میں بہاروں کے دیوتا کی طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.