شعلۂ عشق کو خود بڑھ کے ہوا دی میں نے
شعلۂ عشق کو خود بڑھ کے ہوا دی میں نے
آگ خود دامن ہستی میں لگا دی میں نے
شب فرقت کی سیاہی جو ذرا تیز ہوئی
شمع یادوں کی تری دل میں جلا دی میں نے
بسکہ تھی کیفیت ذوق محبت بھی فریب
کب یہ سمجھا کہ جب اک عمر گنوا دی میں نے
مجھ سے بڑھ کر کوئی پابند وفا کیا ہوگا
زیر شمشیر بھی قاتل کو دعا دی میں نے
اس نے بھولے سے بھی پوچھا نہ کبھی حال مرا
زندگی جس کے تصور میں لٹا دی میں نے
لوٹ کر آئی نہ آواز نہ آیا کوئی
اس خرابے میں کئی بار صدا دی میں نے
پھر دھڑک کر دل ارشدؔ یہ صدا دیتا ہے
دیکھ لو وقت کی رفتار بڑھا دی میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.