شعلوں کی حکومت ہے چمن زیر و زبر ہے
شعلوں کی حکومت ہے چمن زیر و زبر ہے
موسم ہے بہاروں کا مگر رقص شرر ہے
سوچو تو ہر اک دل میں ہیں نفرت کے شرارے
دیکھو تو ہر اک شخص بہم شیر و شکر ہے
مظلوم سے ہمدردیاں ظالم سے رہ و رسم
اے چارہ گر غم تو ادھر ہے کہ ادھر ہے
گھر میں جو چھپے بیٹھے ہیں ان کو بھی تو دیکھو
باہر کے حریفوں پہ تو ہم سب کی نظر ہے
اک آنکھ کی قسمت کہ جو آنسو ہے وہ پانی
اک آنکھ میں جو اشک ہے مانند گہر ہے
اک حال پہ ٹھہرا ہے نہ ٹھہرے گا زمانہ
ہر صبح کی اک شام ہے ہر شب کی سحر ہے
ہیں اہل نظر درد کی دولت سے تہی دل
دل جس کو میسر ہے وہ محروم نظر ہے
بکھرے ہیں در و بام پہ تابندہ حقائق
سونے کا نہیں وقت یہ ہنگام سحر ہے
سر لے کے ہتھیلی پہ عزیزؔ آئیں یہاں لوگ
یہ راہ عزیمت ہے شہادت کا سفر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.