aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سینوں میں اگر ہوتی کچھ پیار کی گنجائش

اسد رضا

سینوں میں اگر ہوتی کچھ پیار کی گنجائش

اسد رضا

MORE BYاسد رضا

    سینوں میں اگر ہوتی کچھ پیار کی گنجائش

    ہاتھوں میں نکلتی کیوں تلوار کی گنجائش

    پچھڑے ہوئے گاؤں کا شاید ہے وہ باشندہ

    جو شہر میں ڈھونڈے ہے ایثار کی گنجائش

    نفرت کی تعصب کی یوں رکھی گئیں اینٹیں

    پیدا ہوئی ذہنوں میں دیوار کی گنجائش

    پاکیزگی روحوں کی نیلام ہوئی جب سے

    جسموں میں نکل آئی بازار کی گنجائش

    اس طرح کھلے دل سے اقرار نہیں کرتے

    رکھ لیجئے تھوڑی سی انکار کی گنجائش

    گر عزم مصمم ہو اور جہد مسلسل بھی

    صحرا میں نکل آئے گلزار کی گنجائش

    سمجھیں کہ نہ سمجھیں وہ ہم نے تو اسدؔ رکھ دی

    اشعار کے ہونٹوں پہ اظہار کی گنجائش

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 558)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے