صرف اشکوں کو پریشانی رہی
غم بیاں کرنے میں آسانی رہی
دور تک کچھ بھی نہیں آیا نظر
دیر تک پلکوں پہ طغیانی رہی
اور تو سب سے تعارف ہو گیا
پر طبیعت خود سے بیگانی رہی
چاند نے چوما نہیں جھک کر کبھی
منتظر پیہم یہ پیشانی رہی
زندگی بھر عقل کے حامی رہے
اب سمجھتے ہیں کہ نادانی رہی
رفتہ رفتہ خود کے عادی ہو گئے
کچھ دنوں تک تو پریشانی رہی
حیف ہے اس کو ہی پہچانا نہیں
عمر بھر جس کی نگہبانی رہی
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 28)
- Author : منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.