Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستم گر یار کی ایسی کی تیسی

انور شیخ

ستم گر یار کی ایسی کی تیسی

انور شیخ

MORE BYانور شیخ

    ستم گر یار کی ایسی کی تیسی

    دل لاچار کی ایسی کی تیسی

    بڑھائے اور بھی احساس غم جو

    ہو اس غم خوار کی ایسی کی تیسی

    ہنسی جو حال دل سن کر اڑائے

    ہو اس دل دار کی ایسی کی تیسی

    نہ جس میں کچھ خلوص و دل ربائی

    ہو اس اقرار کی ایسی کی تیسی

    صنم کی دید بہلائے نہ جس کو

    ہو اس بیمار کی ایسی کی تیسی

    نہ چشم یار جس سے ڈبڈبائے

    ہو اس اظہار کی ایسی کی تیسی

    رہا جو بے رخی کا ترجماں جو

    ہو اس معیار کی ایسی کی تیسی

    کریں گمراہ جو نام خدا پر

    ہو ان اقدار کی ایسی کی تیسی

    نظر آئے نہ جس کو جز شرارت

    دل بیدار کی ایسی کی تیسی

    اگر بچے ہوں فاقوں سے بلکتے

    ہو اس تہوار کی ایسی کی تیسی

    نظر آئے جو کانٹوں کا بچھونا

    ہو اس گلزار کی ایسی کی تیسی

    جو مشکل دور میں آنکھیں چرائے

    ارے اس یار کی ایسی کی تیسی

    فن تعمیر سے نا آشنا جو

    ہو اس معمار کی ایسی کی تیسی

    نہ سر دشمن کا جو کاٹے رفیقو

    ہو اس تلوار کی ایسی کی تیسی

    نہ جانے فرق آب و مے جو ہمدم

    ہو اس مے خوار کی ایسی کی تیسی

    رلائے ہر گھڑی تجھ کو جو انورؔ

    ترے اس پیار کی ایسی کی تیسی

    مأخذ:

    نوئے دل (Pg. 192)

    • مصنف: انور شیخ
      • ناشر: ایم۔ آر۔ آفسیٹ پریس، دلی
      • سن اشاعت: 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے