سوچ لے تو بھی ذرا روٹھ کے جانے والے
سوچ لے تو بھی ذرا روٹھ کے جانے والے
انگلیاں ہم پہ اٹھائیں گے زمانے والے
عشق کے شہر میں آنا ہے تو یہ سوچ کے آ
راستے اس میں نہیں لوٹ کے جانے والے
تم مجھے بھول گئے میں بھی تمہیں بھول گیا
آج خوش ہوں گے بہت ہم سے زمانے والے
شوخ نظریں بھی نہیں لب پہ تبسم بھی نہیں
ڈھنگ کیا ہو گئے وہ دل کو لبھانے والے
جانے کیا سوچ کے رو دیتے ہیں کس کو معلوم
تربت خواب پہ یہ پھول چڑھانے والے
کتنے سنگین مقاموں سے گزرتے ہوں گے
دل میں اک شمع محبت کی جلانے والے
ہائے کیوں پھوٹ گیا میرا مقدر اشہرؔ
ہائے کیوں روٹھ گئے مجھ کو منانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.