Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچتا ہوں کہ آدمی کیا ہے

محمد رفیع

سوچتا ہوں کہ آدمی کیا ہے

محمد رفیع

MORE BYمحمد رفیع

    سوچتا ہوں کہ آدمی کیا ہے

    غم ہے کیا چیز اور خوشی کیا ہے

    الجھے الجھے یہ لوگ کیسے ہیں

    بکھری بکھری یہ زندگی کیا ہے

    تم ملے ہو تو مجھ پہ راز کھلا

    تیرگی کیا تھی روشنی کیا ہے

    وہ گرا دے انا کی دیواریں

    اس سے پھر اپنی دشمنی کیا ہے

    چاند میں بھی ہے عکس سورج کا

    ہم سمجھتے ہیں چاندنی کیا ہے

    جو سمندر سے تشنہ لب آئے

    اس سے پوچھو کہ تشنگی کیا ہے

    زندگی صرف خواب کا عالم

    آگہی کیا ہے بے خودی کیا ہے

    جس کو سجدے کئے فرشتوں نے

    سوچئے اب وہ آدمی کیا ہے

    ڈھل گیا ہے شعور لفظوں میں

    کیا بتاؤں کہ شاعری کیا ہے

    میری مشکل تو آپ ہی صاحب

    آپ کہئے کہ آپ کی کیا ہے

    میری یادوں کے ماسوا بولو

    آپ کے دل میں اور بھی کیا ہے

    آپ ملیے رفیعؔ سے اک دن

    پھر یہ دیکھیں کہ دوستی کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے