سوچتے ہیں کہ دل لگانے دیں
خود کو کچھ دن فریب کھانے دیں
جی لگائیں کہیں کسی شئے پر
خود کو خود سے نجات پانے دیں
شب کے ہاتھوں میں سونپ دیں خود کو
اور اندھیروں کو گل کھلانے دیں
دل تو سادہ مزاج ہے اپنا
مانتا ہے تو مان جانے دیں
خود کو ساحل پہ چھوڑ دیں تنہا
ریت پر نقش پا بنانے دیں
آ کے سرگوشیاں کرے ہم سے
اس کو اتنا قریب آنے دیں
گل کریں خواب کے چراغوں کو
چاند تاروں کو نیند آنے دیں
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 97)
- Author : منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.