aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوز غم سے جگر جل رہا ہے مگر مرا درد نہاں آشکارا نہیں

وفا ملک پوری

سوز غم سے جگر جل رہا ہے مگر مرا درد نہاں آشکارا نہیں

وفا ملک پوری

MORE BYوفا ملک پوری

    سوز غم سے جگر جل رہا ہے مگر مرا درد نہاں آشکارا نہیں

    گھٹ کے مرنا گوارا ہے اے چارہ گر راز الفت عیاں ہو گوارا نہیں

    شمع جلتی رہی رات ڈھلتی رہی نبض بیمار رک رک کے چلتی رہی

    آ کے دم بھر کے مہماں کو اب دیکھ لو اس کے بچنے کا کوئی سہارا نہیں

    بچ کے طوفاں کی زد سے کہاں جائے گا اب کہاں تک تلاطم سے ٹکرائے گا

    اس سفینہ کو اب ڈوب جانے بھی دو جس کی قسمت میں کوئی کنارا نہیں

    ہے چمن تو وہی وہ نشیمن کہاں چند تنکوں کی خاطر چلیں آندھیاں

    اب وہ جھونکے نہیں اب وہ طوفان نہیں اب وہ شعلے نہیں وہ شرارا نہیں

    خار و گل میں ہے باہم یہ پیکار کیا یہ جفا و وفا میں ہے تکرار کیا

    دل کی بازی میں ہے جیت کیا ہار کیا حسن جیتا نہیں عشق ہارا نہیں

    جس سے بزم وفا میں چراغاں نہ ہو دل کی ویران بستی گلستاں نہ ہو

    یہ تبسم تو کوئی تبسم نہیں یہ اشارا تو کوئی اشارا نہیں

    دل سے بگڑی خرد سے خفا ہو گیا دین و دنیا سے نا آشنا ہو گیا

    بیٹھے بیٹھے وفاؔ کو یہ کیا ہو گیا اب تمہارا کرم بھی گوارا نہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 323)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے