Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح کی راکھ کا ہوں ڈھیر اور ہوں روشنی کی رات

شاہین عباس

صبح کی راکھ کا ہوں ڈھیر اور ہوں روشنی کی رات

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    صبح کی راکھ کا ہوں ڈھیر اور ہوں روشنی کی رات

    تھا بھی تو جسم کی سویر ہوں بھی تو جسم ہی کی رات

    دیر کے بعد آج میں بیٹھا ہوں اس دیے کے پاس

    دیر کے بعد آئی ہے ہم پہ برابری کی رات

    صبح ہوئی تو یہ خبر سن کے میں چپ سا ہو گیا

    میں نے خوشی سے کاٹ دی رات تری کمی کی رات

    وقت کی فرد فرد پر مجھ کو گواہ مت بنا

    میں تھا کہیں کہیں کا دن میں تھا کبھی کبھی کی رات

    فیصلہ دیجئے کہ یاں زندگی کیوں نہیں رہی

    دیکھیے آدمی کے خواب کاٹیے آدمی کی رات

    جسم کی دھوپ چھاؤں پر کون کرے گا انحصار

    جسم کا دن ابھی کا دن جسم کی رات ابھی کی رات

    نیند کہ بن گئی تھی داغ تا بہ ستارہ و چراغ

    گٹھری کی کھل گئی گرہ کھل گئی پھر کسی کی رات

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 95)
    • Author :شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے