Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح کو تر کیا گیا شام کو نم کیا گیا

شاہین عباس

صبح کو تر کیا گیا شام کو نم کیا گیا

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    صبح کو تر کیا گیا شام کو نم کیا گیا

    تب کہیں خوش ہوا گیا تب کہیں غم کیا گیا

    خواب کے ٹوٹنے پہ آج کرنا پڑا ہے احتجاج

    بولنا کم کیا گیا دیکھنا کم کیا گیا

    کام پہ بھیجنے سے قبل ہم پہ ہوا بہت سا کام

    ہم کو بدن کیا گیا ہم کو قدم کیا گیا

    مجھ کو بتا دیا گیا زندگی کیا ہے موت کیا

    میرے بدن سے ایک اور روح کو کم کیا گیا

    سمتوں کا اس قدر خیال سمتوں کا اس قدر ملال

    چاروں کے بیچ بیٹھ کر چاروں کا غم کیا گیا

    وصل رہا نہ تم رہے ہجر رہا نہ ہم رہے

    تم کو وہ تم کیا گیا ہم کو وہ ہم کیا گیا

    ہم کو اٹھا لیا گیا خوف تک اور خواب تک

    پتے بڑھا دئے گئے پھولوں کو کم کیا گیا

    میرے ورق پہ ایک اور بوند گری لہو کی بوند

    میرے قلم سے ایک اور سر کو قلم کیا گیا

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 107)
    • Author : شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے