Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سخن کچھ ایسے لہو کے لبوں سے نکلے ہیں

شاہین عباس

سخن کچھ ایسے لہو کے لبوں سے نکلے ہیں

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    سخن کچھ ایسے لہو کے لبوں سے نکلے ہیں

    خود آگہی میں ہم اپنی حدوں سے نکلے ہیں

    کوئی بتاؤ یہ نیرنگیٔ نمو کیا ہے

    چبھے جو پاؤں میں کانٹے سروں سے نکلے ہیں

    یہ دھوپ ایسی کہ ہم نقش جس پہ نام بنام

    یہ دشت وہ ہیں جو اپنے گھروں سے نکلے ہیں

    ہم اور محور جاں کا یہ دور خاک بہ خاک

    ستارہ گر بھی کبھی گردشوں سے نکلے ہیں

    شبیہ گر ہیں کچھ ایسے کہ ہم برون بدن

    بس ایک ضو کو لئے سو رخوں سے نکلے ہیں

    یہ تہ بہ تہ جو زمانے زمیں کے اندر ہیں

    سنور سنور کے ہم ان کی صفوں سے نکلے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 63)
    • Author :شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے