Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سن رکھ او خاک میں عاشق کو ملانے والے

عبدالرحمان احسان دہلوی

سن رکھ او خاک میں عاشق کو ملانے والے

عبدالرحمان احسان دہلوی

MORE BYعبدالرحمان احسان دہلوی

    سن رکھ او خاک میں عاشق کو ملانے والے

    عرش اعظم کے یہ نالے ہیں بلانے والے

    یہ صدا سنتے ہیں اس کوچہ کے جانے والے

    جان کر جان نہ کھو کون ہے آنے والے

    چین تجھ کو بھی نہ ہو مجھ کو ستانے والے

    تو بھی ٹھنڈا نہ رہے جی کے جلانے والے

    کب ہیں اس دل سے بتاں ہاتھ اٹھانے والے

    یہ وہ کافر ہیں کہ مسجد کے ہیں ڈھانے والے

    جنگ ہی گر تجھے منظور ہے پھر آنکھ لڑا

    یہ بھی اک جنگ ہے او آنکھ لڑانے والے

    کی تو عیار سی سازش ہے ولے غنچہ دہن

    چٹکیوں میں ہیں یہ جوبن کے اڑانے والے

    ان کے ہنسنے پہ نہ جا ان کے ہنسانے سے نہ ہنس

    تیرے ہنسنے پہ جو ہنستے ہیں ہنسانے والے

    بن بلائے ترے آ کر تجھے بہکاتے ہیں

    سخت نا خواندہ ہیں یہ تجھ کو پڑھانے والے

    اشک خونیں کی ہوں میں سیل میں ڈوبا رہتا

    یہ میرا رنگ ہے او پان چبانے والے

    یوں گجر صبح کا جلدی سے بجے وصل کی رات

    ارے بے رحم ارے دل کے ستانے والے

    گزری جو مجھ پہ سو گزری ہے نہ گزری تجھ پر

    گھڑی گھڑیال کی گھڑیال بجانے والے

    کیوں نہ ان نالوں کو میں پاے بہ زنجیر رکھوں

    اے جنوں کون ہیں یہ غل کے مچانے والے

    جب کہا میں نے کہ سن حال کہا طعن سے یہ

    تم سلامت رہو احوال سنانے والے

    پاؤں کو ہاتھ لگایا تو لگا کہنے سرک

    تجھ کو قربان کروں ہاتھ لگانے والے

    مطلع مطلع احساںؔ سے تو ہو رشک قمر

    تجھ پہ عاشق ہوئے پیغام کے لانے والے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Ehsan (Pg. ebook-199 page-137)

    • مصنف: رفیعہ سلطانہ
      • اشاعت: 1968
      • ناشر: رفیعہ سلطانہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے