سنا رہا تھا کوئی اپنے دل کا حال مجھے
سنا رہا تھا کوئی اپنے دل کا حال مجھے
نہ جانے کیوں ترا آنے لگا خیال مجھے
ہجوم غم میں بھی آیا یہی خیال مجھے
کہ دیکھ لے نہ یہ دنیا فسردہ حال مجھے
قریب تھا کہ شکار غم جہاں ہوتا
بچا لیا تری نظروں نے بال بال مجھے
تمہارا پیار نہ ملتا تو کوئی بات نہ تھی
قریب آ کے بچھڑنے کا ہے ملال مجھے
وہ چند روز ترے ساتھ جو گزارے تھے
تمام عمر انہی کا رہا خیال مجھے
بلندیوں سے گروں گا تو ٹوٹ جاؤں گا
مرے رفیق اب اتنا بھی مت اچھال مجھے
اسی طرح سے گزاری ہے زندگی میں نے
کہ دوستوں نے کیا میرے پائمال مجھے
وہ میرا دوست تھا ارشدؔ کہ میرا دشمن تھا
ستا رہا ہے ابھی تک یہی سوال مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.