Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرخ ہو جاتا ہے منہ میری نظر کے بوجھ سے

رشید لکھنوی

سرخ ہو جاتا ہے منہ میری نظر کے بوجھ سے

رشید لکھنوی

MORE BYرشید لکھنوی

    سرخ ہو جاتا ہے منہ میری نظر کے بوجھ سے

    کیا بنے گی زیور گلہائے تر کے بوجھ سے

    یوں ہوئے ہیں خاک بعد دفن تیرے ناتواں

    پس گئے ہیں چادر گلہائے تر کے بوجھ سے

    شرم گو کم ہو گئی پر نازکی کو کیا کریں

    اب جھکے جاتے ہیں خود اپنی نظر کے کے بوجھ سے

    اف ری تیری ناتوانی لاغری اللہ رے ضعف

    ایک ہی کروٹ سے ہوں داغ جگر کے بوجھ سے

    ہلتے ہیں ابرو ترے بار گل رخسار سے

    جس طرح شاخیں لچکتی ہیں ثمر کے بوجھ سے

    دل سے آہیں چل چکی ہیں ہو گیا ممکن وصال

    اب لبوں تک آ نہیں سکتیں اثر کے بوجھ سے

    یاس و حسرت سے یہ بلبل کی گرانباری ہوئی

    لاکھ من کا ہے قفس اک مشت پر کے بوجھ سے

    جامۂ اصلی بہت کہنہ ہوا ہے اے رشیدؔ

    چاک ہو جائے نہ اشک چشم تر کے بوجھ سے

    مأخذ:

    Gulistan-e-Rasheed (Pg. ghazal-81 page-78)

    • مصنف: Piyare Sahab Rasheed
      • اشاعت: 1952
      • سن اشاعت: 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے