سوکھے پھول مہک اٹھتے ہیں گرد آلود کتابوں میں
سوکھے پھول مہک اٹھتے ہیں گرد آلود کتابوں میں
میں نے سوچا بھول گیا میں سب کچھ اتنے سالوں میں
چاہت آج بھی جاگ اٹھتی ہے بھولی بصری یادوں کی
سیلی دل کی دیواریں آتی ہیں نظر برساتوں میں
یوں تو عمر گزر جاتی ہے کچھ رشتوں کو بنانے میں
کوئی اپنا ہو جاتا ہے بس باتوں ہی باتوں میں
ایک اکیلا میں ہی نہیں ہوں تیرے پیار میں سودائی
اکثر چاند کو دیکھا ہے روتے ہوئے ٹھنڈی راتوں میں
یہ تو ہاری ہی بازی تھی جانے کیسے جیتا میں
شاید میری ماں نے ہے رکھا ہر پل مجھ کو دعاؤں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.