Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج جیسا جسم تھا جس سے بیٹھے تھے ہم سٹ کے

نادم ندیم

سورج جیسا جسم تھا جس سے بیٹھے تھے ہم سٹ کے

نادم ندیم

MORE BYنادم ندیم

    سورج جیسا جسم تھا جس سے بیٹھے تھے ہم سٹ کے

    آنکھیں چوندھائیں تو ہم نے دیکھا پیچھے ہٹ کے

    جنت سے اکتائے ہوئے دو دل دنیا میں رم گئے

    آسمان سے گرنے والے آ کے کھجور میں اٹکے

    روشنیوں سے بھاگنے والے لوگ ہیں دیکھو ان کی

    آنکھوں کو اسکرینیں کھا گئیں اور دلوں کو کھٹکے

    بلیوں بھاگے چھینکے ٹوٹے اور قسمت کے مارے

    کوؤں کو بھرنے پڑ رہے ہیں کنکر چن چن مٹکے

    عمریں بیت گئیں تب جا کر کام ہنر آئے ہیں

    پھندے لگانا سیکھ گئے ہیں ہم رسی بٹ بٹ کے

    عشق ہے ریگستان سو اس میں کیسے ساون بھادوں

    کبھی کبھی آ جاتے ہیں کچھ بادل بھولے بھٹکے

    پریم نگر میں مانگنے والے بھوکوں مر جاتے ہیں

    اس بستی میں کھا نہیں سکتا کوئی چھین جھپٹ کے

    اس کے سامنے یوں ہیں جیسے سانپ نے سونگھ لیا ہو

    ہونٹوں پے تالے لگ گئے ہیں آج ہر اک منہ پھٹ کے

    راجا جی تو جو بھی جی میں آیا بکے جاتے تھے

    اماں جھنجھلا کر یہ بولیں آگ لگے لمپٹ کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے