تعبیر خواب کرتے ہیں نقشہ بناتے ہیں
تعبیر خواب کرتے ہیں نقشہ بناتے ہیں
گھر اس بڑے جہان میں اپنا بناتے ہیں
اوروں کی داستان میں کچھ بھی نیا نہیں
ہم اپنے عشق سے کوئی قصہ بناتے ہیں
اپنے وجود کے سبھی پتھر نکال کر
پھر دو دلوں کے بیچ میں رستہ بناتے ہیں
سینے سے دل نکل کے کہیں اور جا بسا
اپنے بدن کا پھر اسے حصہ بناتے ہیں
بارود آگ کی کسی بھٹی میں ڈال کر
بچوں کے واسطے کوئی بستہ بناتے ہیں
لاشوں کے ڈھیر پر کوئی ماتم کناں نہیں
کتنا یہ لوگ خون کو سستا بناتے ہیں
اس شور میں تو کچھ بھی سنائی نہ دے خضرؔ
خاموشیوں کی بات کا لہجہ بناتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.