Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تارے جو بجھ گئے وہ مرے آسماں کے تھے

امیتا پرسو رام میتا

تارے جو بجھ گئے وہ مرے آسماں کے تھے

امیتا پرسو رام میتا

MORE BYامیتا پرسو رام میتا

    تارے جو بجھ گئے وہ مرے آسماں کے تھے

    مرجھا گئے جو پھول مرے گلستاں کے تھے

    جو چیخ دب گئی تھی وہ اک بے زباں کی تھی

    جو نقش مٹ گئے وہ کسی کارواں کے تھے

    بچے کو کھیلنے کی اجازت نہ دے سکا

    مجبور تھا کھلونے وہ اس کی دکاں کے تھے

    ہم سے شروع تھی نہ وہ ہم پر ہی ختم تھی

    لگتا ہے اس کہانی میں ہم درمیاں کے تھے

    جو آج بک رہے ہیں سجانے کو محفلیں

    ہے کل کی بات وہ بھی کسی گلستاں کے تھے

    بکھرے تو پھر وجود کسی کا نہ رہ سکا

    ٹوٹے ہوئے یہ حصے کبھی اک مکاں کے تھے

    ہر بار کر کے وار وہ اترائے تھا مگر

    نادان تھا وہ وار بس اک ناتواں کے تھے

    جن کے دلوں میں پیار محبت خلوص تھا

    وہ کس طرح کے لوگ تھے وہ کس جہاں کے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے