تازہ دم جذبۂ سفر رکھا
تازہ دم جذبۂ سفر رکھا
ہم نے منزل کو رہگزر رکھا
احترام رہ طلب دیکھو
پاؤں رکھنا تھا ہم نے سر رکھا
تیرے اک جلوۂ تبسم کو
زندگی نے سحر سحر رکھا
تیری آگاہیٔ محبت نے
ہم کو تجھ سے بھی بے خبر رکھا
آج بزم خیال میں ہم نے
دیر تک ان کو جلوہ گر رکھا
عقل نے میری گمرہی کے لیے
ہر قدم عالم خبر رکھا
ہم نے اس حسرت تماشا میں
نام جلوے کا بھی نظر رکھا
اپنی رسوائیوں کے پردے میں
ہم نے کس کس کو معتبر رکھا
اب ہنر عیب ہے مگر تابشؔ
ہم نے اس عیب کو ہنر رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.