Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تباہی بستیوں کی ہے نگہبانوں سے وابستہ

راہی قریشی

تباہی بستیوں کی ہے نگہبانوں سے وابستہ

راہی قریشی

MORE BYراہی قریشی

    تباہی بستیوں کی ہے نگہبانوں سے وابستہ

    گھروں کا رنج ویرانی ہے مہمانوں سے وابستہ

    سفر قدموں سے وابستہ ہے لیکن راستہ اپنا

    گلستانوں سے وابستہ نہ ویرانوں سے وابستہ

    صداقت بھی تو ہو جاتی ہے مقتول فریب آخر

    حقیقت بھی تو ہو جاتی ہے افسانوں سے وابستہ

    سپرد خاک ہم نے ہی کیا کتنے عزیزوں کو

    ہمیں نے کر دیے ہیں پھول ویرانوں سے وابستہ

    تہی دستی نے تنہا کر دیا ہر ایک محفل میں

    بجھی شمعیں نہیں رہتی ہیں پروانوں سے وابستہ

    چراغوں کو رکھا جاتا ہے آندھی اور طوفاں میں

    فرشتوں کو کیا جاتا ہے شیطانوں سے وابستہ

    صحیفوں میں کہیں تحریر روشن تھی یہی راہیؔ

    زمیں پر تھے کبھی انسان انسانوں سے وابستہ

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 633)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے