Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تلاش یار میں جاں سے گزر کے دیکھتے ہیں

آفتاب رانجھا

تلاش یار میں جاں سے گزر کے دیکھتے ہیں

آفتاب رانجھا

MORE BYآفتاب رانجھا

    تلاش یار میں جاں سے گزر کے دیکھتے ہیں

    جو خاک ہیں تو زمیں پر بکھر کے دیکھتے ہیں

    وہ کس نے دیکھی ہے گہرائی شام فرقت کی

    افق کے پار زمیں پر اتر کے دیکھتے ہیں

    سنا ہے اس کی نگاہیں شکار کرتی ہیں

    کرشمے ہم بھی چلو فتنہ گر کے دیکھتے ہیں

    اگر گلاب ہی ان کو پسند آتے ہیں

    تو کیوں نہ آج سے ہم بھی سنور کے دیکھتے ہیں

    یہ کون شخص ہے جانے کدھر سے آیا ہے

    دیوانے سارے ہمیں شہر بھر کے دیکھتے ہیں

    خدا انہیں تو برے دن کبھی نہ دکھلائے

    وہ حوصلے جو ہمارے جگر کے دیکھتے ہیں

    ہماری آنکھوں میں چشمے سے پھوٹ پڑتے ہیں

    کبھی کبھی وہ ہمیں آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

    کلیجہ تھام کے رکھنا اے دوست محفل میں

    وہ کیا سے کیا نہ ستم ہم پہ کر کے دیکھتے ہیں

    ہمارے سر پہ قیامت سی ٹوٹ پڑتی ہے

    کبھی زمیں سے ذرا سا ابھر کے دیکھتے ہیں

    تلاش یار میں رہتی ہے میری تنہائی

    دیار غیر میں کیا کیا نہ کر کے دیکھتے ہیں

    مرا ہی عکس ہے مجھ سے خفا خفا برہمؔ

    تو کیوں نہ اس کے ہی ہاتھوں سے مر کے دیکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے