تلاطم خیز موجوں کو بھی جادہ کر لیا میں نے
تلاطم خیز موجوں کو بھی جادہ کر لیا میں نے
کنارے پر پہنچنے کا ارادہ کر لیا میں نے
ترے بخشے ہوئے غم سہ لئے آنسو چھپا لایا
کبھی دل اور کبھی دامن کشادہ کر لیا میں نے
تماشہ دیکھ لینا خون دل آنکھوں سے چھلکے گا
اگر ضبط الم حد سے زیادہ کر لیا میں نے
بہت رنگین تھا دل کا ورق غم کے تصور سے
مگر اشکوں سے دھو کر اس کو سادہ کر لیا میں نے
سکھاتا کون جینے کی ادائیں زندگانی کو
خود اپنی خامیوں سے استفادہ کر لیا میں نے
مری تنہا پسندی کو رفاقت کب گوارہ تھی
بچھڑنے کا ارادہ بے ارادہ کر لیا میں نے
عقیلؔ اب منتظر بیٹھا ہوں طوفان حوادث کا
کہ خوابوں کا محل پھر ایستادہ کر لیا میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.