Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمام دن کی تھکن کو مٹا رہا ہے کوئی

حسرت دیوبندی

تمام دن کی تھکن کو مٹا رہا ہے کوئی

حسرت دیوبندی

MORE BYحسرت دیوبندی

    تمام دن کی تھکن کو مٹا رہا ہے کوئی

    لو شام ہو گئی مجھ کو بلا رہا ہے کوئی

    وہ زخم کھا کے کراتا نہیں کبھی احساس

    تعلقات کو یوں بھی نبھا رہا ہے کوئی

    ابھی لہو کی ضرورت ہے ان چراغوں کو

    یہ فرض عین ابھی تک نبھا رہا ہے کوئی

    چلو کہ سر پہ سفر ہے پہاڑ کی صورت

    اٹھو کہ وقت سحر ہے جگا رہا ہے کوئی

    ہمی سے جنگ ہمی سے امان جاں کی طلب

    ہمارے ظرف کو پھر آزما رہا ہے کوئی

    چراغ عزم کی لو کو بڑھا رکھو حسرتؔ

    یہ فکر چھوڑو بجھانے پہ آ رہا ہے کوئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے