Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمام نسخے بدل چکا جب تب اپنی فطرت بدل رہا ہوں

فرحان خاں

تمام نسخے بدل چکا جب تب اپنی فطرت بدل رہا ہوں

فرحان خاں

MORE BYفرحان خاں

    تمام نسخے بدل چکا جب تب اپنی فطرت بدل رہا ہوں

    مری طبیعت کے ہیں مخالف میں ایسے سانچوں میں ڈھل رہا ہوں

    عمل رجسٹر کے لکھنے والے یہ دو فرشتے مجھے بتائیں

    یہ کون سب کچھ چلا رہا ہے میں کس کی مرضی سے چل رہا ہوں

    کبھی تو بن کر کے ابر باراں میں پیاسے لوگوں میں جا برستا

    مگر میں اپنی انا کا خادم کنویں کے جیسا اٹل رہا ہوں

    وہ اک نظریے سے دیکھتا تھا سو اب نظریہ بدل گیا ہے

    تو اس کو لگنے لگا ہے جیسے میں رفتہ رفتہ بدل رہا ہوں

    مخالفت کی خلش نے میری حیات جب لا علاج کر دی

    جدھر کو دنیا کی ڈھال تھی اب اسی طرف میں پھسل رہا ہوں

    مری حقیقت پہ تھیں مسلط وہ ساری پرتیں ادھڑ رہی ہیں

    مجھے خبر بھی نہیں تھی یارو میں خود میں جیسا نکل رہا ہوں

    نیا چلن ہے کہ حکمرانوں کو بد گمانی یہ ہو گئی ہے

    کہ ایک ادنیٰ غلام ہوں میں اور ان کے ٹکڑوں پہ پل رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے