تنگ دستی میں بھی اشعار نہیں بیچے ہیں
تنگ دستی میں بھی اشعار نہیں بیچے ہیں
اپنے اسلاف کے آثار نہیں بیچے ہیں
میں نے بیچے ہیں سبھی خواب جزیرے اپنے
تیرے گلشن ترے اشجار نہیں بیچے ہیں
میں نے افلاس کی آنکھوں میں ہیں آنکھیں ڈالیں
گھر کے برتن سر بازار نہیں بیچے ہیں
کون لیتا ہے یہ اسناد کے ٹکڑوں کو یہاں
میں نے تمغے مری سرکار نہیں بیچے ہیں
میں نے تو تھام کے رکھے ہیں وہ ماضی کے مزار
میں نے اسلام کے افکار نہیں بیچے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.