Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تپش سوز دروں اور بڑھا دیتے ہیں

افتخار احمد علوی کاکوری

تپش سوز دروں اور بڑھا دیتے ہیں

افتخار احمد علوی کاکوری

MORE BYافتخار احمد علوی کاکوری

    تپش سوز دروں اور بڑھا دیتے ہیں

    آپ شعلوں کو جو آنچل سے ہوا دیتے ہیں

    بادۂ ناب نگاہوں سے پلا دیتے ہیں

    جس کو چاہیں اسے منصور بنا دیتے ہیں

    کب اسیران ستم درس وفا دیتے ہیں

    ہاں ترے جور تغافل کا پتا دیتے ہیں

    اللہ اللہ مہ و خورشید کے رنگیں وہ نقوش

    درمیاں سے جو ہر اک پردہ اٹھا دیتے ہیں

    کبھی سوچیں تو پس پردۂ صد حسن جفا

    آپ کس جرم کی ہم کو یہ سزا دیتے ہیں

    جان دے دے کے سبھی پاتے ہیں معراج بقا

    کیوں ہمیں آپ یہ جینے کی دعا دیتے ہیں

    ہم کو یوں چھیڑ نہ اے برق مصائب پیہم

    ایک ہی آہ میں ہم عرش ہلا دیتے ہیں

    پوچھتے کیا ہو تم ان گوہر مژگاں کے مزاج

    ہیں تو شبنم سے مگر آگ لگا دیتے ہیں

    خوش نمائی ہے فقط جوہر ذاتی علویؔ

    کاغذی پھول کہاں بوئے وفا دیتے ہیں

    مأخذ:

    بیسویں صدی کے شعرائے دہلی (Pg. 209)

      • ناشر: اردو اکادمی، دہلی
      • سن اشاعت: 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے