Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تپش کیوں بڑھ رہی ہے راستوں کی

چاند ککرالوی

تپش کیوں بڑھ رہی ہے راستوں کی

چاند ککرالوی

MORE BYچاند ککرالوی

    تپش کیوں بڑھ رہی ہے راستوں کی

    قضا آنے کو ہے کیا آبلوں کی

    ہمارے ہاتھ ہیرا ہو گئے ہیں

    گھسائی کرتے کرتے پتھروں کی

    ہوا کے ساتھ چلنا پڑ رہا ہے

    بڑی مجبوریاں ہیں بادلوں کی

    جہاں تک ساتھ لے جائیں ہوائیں

    وہیں تک زندگی ہے خوشبوؤں کی

    یقیناً پھول کوئی کھل گیا ہے

    نہیں تو بھیڑ کیوں ہے تتلیوں کی

    اسی کے سامنے روؤں گا جا کر

    جو قیمت جانتا ہے آنسوؤں کی

    ہٹا کر چاندؔ نے چہرے سے پردہ

    زبانیں کاٹ دیں تاریکیوں کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے