طواف کعبۂ دل بار بار کرتے ہوئے
طواف کعبۂ دل بار بار کرتے ہوئے
تھکا نہیں میں کبھی ذکر یار کرتے ہوئے
کس اعتماد سے پانی پہ رکھ رہا ہوں قدم
شکوہ عجز سے دریا غبار کرتے ہوئے
نکل گیا میں حدود بہشت سے آگے
ترے خیال کا موسم بہار کرتے ہوئے
لگی ہے آنکھ ترے خواب کے تعاقب میں
تھکا نہیں ہوں ترا انتظار کرتے ہوئے
وہ یوں ہوا کہ مرے ہاتھ لگ گیا سورج
سیاہ شب میں ستارہ شکار کرتے ہوئے
ہوا میں آگ کے پیکر اڑا رہا ہوں میں
طلسم دید سے شعلہ شرار کرتے ہوئے
چھلک پڑے مری آنکھوں سے کچھ گریزاں اشک
اسے جہاز پہ عاصمؔ سوار کرتے ہوئے
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 92)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.