تیرا ہو کر کوئی کب تیرے سوا ہوتا ہے
تیرا ہو کر کوئی کب تیرے سوا ہوتا ہے
تو جو ہوتا ہے جدا کس سے جدا ہوتا ہے
حالت حال چھپائی نہیں جاتی اس سے
جب کوئی شخص تجھے سوچ رہا ہوتا ہے
کر رہا ہوتا ہوں میں اس سے محبت لیکن
دل اسے پا کے کہیں کھو بھی چکا ہوتا ہے
کس طلب سے تری آنکھوں کی طرف دیکھتا ہوں
جب ترے غم کا نشہ ٹوٹ رہا ہوتا ہے
یوں ترے شہر میں گھبرایا ہوا پھرتا ہوں
جس طرح پہلے پہل عشق ہوا ہوتا ہے
میں دلاتا ہوں یقیں اور کسی کو لیکن
دل کسی اور کے قدموں میں پڑا ہوتا ہے
- کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 94)
- Author : عباس تابش
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.