تیرا یہی ہے حکم تو کم کر رہے ہیں دوست
تیرا یہی ہے حکم تو کم کر رہے ہیں دوست
جتنا مگر ضروری ہے غم کر رہے ہیں دوست
حالانکہ پست ہونے کا خطرہ بھی اس میں ہے
دیوار دل کو اور بھی نم کر رہے ہیں دوست
اک روز جاتے جاتے تجھے سونپ جائیں گے
یہ واردات دل جو رقم کر رہے ہیں دوست
جس راہ سے تو آیا ادھر دیکھتے ہوئے
آنکھوں کو اعتبار بہم کر رہے ہیں دوست
کار فضول ہی سہی یہ کاروبار عشق
کوئی کرے یا نہ کرے ہم کر رہے ہیں دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.