Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرے رہنے کو مناسب تھا کہ چھپر ہوتا

ظریف لکھنوی

تیرے رہنے کو مناسب تھا کہ چھپر ہوتا

ظریف لکھنوی

MORE BYظریف لکھنوی

    تیرے رہنے کو مناسب تھا کہ چھپر ہوتا

    کہ نہ چوکھٹ تری ہوتی نہ مرا سر ہوتا

    قسمت نجد کا گر قیس کمشنر ہوتا

    لیڈی لیلیٰ کی ہوا خوری کو موٹر ہوتا

    غیر مل جل کے اٹھا لیتے کہ تھے بے غیرت

    گو پہاڑ آپ کے احسان کا چھپر ہوتا

    چائے میں ڈال کر عشاق اسے پی جاتے

    در حقیقت لب معشوق جو شکر ہوتا

    ملک الموت پہ جھلنے کو بناتا میں چنور

    طائر روح کی دم میں جو کوئی پر ہوتا

    لے ہی لیتا لب دلدار کا بوسہ اڑ کر

    کاش عاشق جو بنایا تھا تو مچھر ہوتا

    ٹھوکریں غیر کے مرقد پہ لگاتا کیوں کر

    بوٹ کی جا پہ جو تو پہنے سلیپر ہوتا

    چاٹتا ساری کتابوں کو بغیر از دقت

    علم کا شوق جسے ہے جو وہ جھینگر ہوتا

    پاس کرتا رزولیوشن کہ حسینوں پہ ہو ٹیکس

    میں کبھی میونسپلٹی کا جو ممبر ہوتا

    لکھنؤ سے شب یکشنبہ بریلی آتے

    پاؤں میں گر نہ ظریفؔ اپنے سنیچر ہوتا

    مأخذ:

    Intikhabe Kalam Zareef (Pg. E-26 B-27)

      • اشاعت: 2004
      • ناشر: محمد نجم الحسن
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے