Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیری آواز جب آتی ہے کہیں سے مجھ کو

شعیب کیانی

تیری آواز جب آتی ہے کہیں سے مجھ کو

شعیب کیانی

MORE BYشعیب کیانی

    تیری آواز جب آتی ہے کہیں سے مجھ کو

    آسماں کھینچنے لگتا ہے زمیں سے مجھ کو

    ڈھونڈھتا رہتا ہوں افلاک میں اکثر لیکن

    رزق ملتا ہے ہمیشہ ہی زمیں سے مجھ کو

    گھر کو اک بار بھی گھر جیسا نہیں لگنے دیا

    یہی شکوہ ہے مرے دل کے مکیں سے مجھ کو

    اس لیے مڑ کے اسی دشت میں آ جاتا ہوں

    کوئی آواز لگاتا ہے یہیں سے مجھ کو

    تا ابد جینے پہ مجبور کیا جاؤں گا

    خوف سا آتا ہے فردوس بریں سے مجھ کو

    جو میں اپنے لیے چاہوں وہی اوروں کے لیے

    درس ملتا ہے یہ اجداد کے دیں سے مجھ کو

    اس لیے کان ہواؤں سے لگا رکھے ہیں

    تو پکارے گا کسی وقت کہیں سے مجھ کو

    حجر اسود سے جو زائر کو ہوا کرتی ہے

    وہ عقیدت ہے تری خندہ جبیں سے مجھ کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے