Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھا مرا سب پر بچا کچھ بھی نہیں

محمد فیاض حسرت

تھا مرا سب پر بچا کچھ بھی نہیں

محمد فیاض حسرت

MORE BYمحمد فیاض حسرت

    تھا مرا سب پر بچا کچھ بھی نہیں

    اب مرا مجھ میں رہا کچھ بھی نہیں

    میں بھلا کیوں کہتا گر ملتی خوشی

    زندگی غم کے سوا کچھ بھی نہیں

    عمر خدمت کو دی اور اس کے عوض

    ایک ہستی نے لیا کچھ بھی نہیں

    یاں ضمیر انسان کا مر کھپ چکا

    اور کہتے ہو ہوا کچھ بھی نہیں

    اس کے جانے پر مجھے ایسا لگا

    جیسے میرا اب رہا کچھ بھی نہیں

    دیکھیے مجنوں سی حالت ہو گئی

    اور کہتے ہو سہا کچھ بھی نہیں

    زندگی جی کر بھی اک انسان کو

    کیوں لگے اس نے جیا کچھ بھی نہیں

    آدمی سے ہو گے تم انسان کب

    وقت ہے اب بھی گیا کچھ بھی نہیں

    خاطر دنیا نہیں کیا کچھ کیا

    اور کہتے ہو کیا کچھ بھی نہیں

    آہ حسرت کرتے ہیں انساں گنہ

    حشر کی جیسے سزا کچھ بھی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے