aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھا پس مژگان‌ تر اک حشر برپا اور بھی

توصیف تبسم

تھا پس مژگان‌ تر اک حشر برپا اور بھی

توصیف تبسم

MORE BYتوصیف تبسم

    تھا پس مژگان‌ تر اک حشر برپا اور بھی

    میں اگر یہ جانتا شاید تو روتا اور بھی

    پاؤں کی زنجیر گرداب بلا ہوتی اگر

    ڈوبتے تو سطح پر اک نقش بنتا اور بھی

    آندھیوں نے کر دیئے سارے شجر بے برگ و بار

    ورنہ جب پتے کھڑکتے دل لرزتا اور بھی

    روزن در سے ہوا کی سسکیاں سنتے رہو

    یہ نہ دیکھو ہے کوئی یاں آبلہ پا اور بھی

    ہر طرف آواز کے ٹوٹے ہوئے گرداب ہیں

    روشنی کم ہے مگر چلتا ہے دریا اور بھی

    صرف تو ہوتا تو تیرا وصل کچھ مشکل نہ تھا

    کیا کریں تیرے سوا کچھ ہم نے چاہا اور بھی

    آرزو شب کی مسافت ہے تو تنہا کاٹیے

    دن کے محشر میں تو ہو جائیں گے تنہا اور بھی

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 659)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے