Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھوڑی سی اب دھوم مچا لی جا سکتی ہے

صلاح الدین ایوب

تھوڑی سی اب دھوم مچا لی جا سکتی ہے

صلاح الدین ایوب

MORE BYصلاح الدین ایوب

    تھوڑی سی اب دھوم مچا لی جا سکتی ہے

    غم بڑھنے کی خوشی منا لی جا سکتی ہے

    جاتے جاتے مڑ کر اس نے دیکھ لیا ہے

    اب تو اس کی نیند چرا لی جا سکتی ہے

    مجھ کو اس میں اس کو مجھ میں جوڑ کے دیکھو

    الگ رہے تو کمی نکالی جا سکتی ہے

    نظروں کے نظروں سے مل جانے کے بعد

    دل سے دل کی بات نکالی جا سکتی ہے

    اب تو ڈر سا لگتا ہے کچھ بھی کہنے میں

    بن باتوں کے بات بنا لی جا سکتی ہے

    شہر کے ہنگاموں میں دم اب گھٹنے لگا ہے

    خاموشی سے جان بچا لی جا سکتی ہے

    اس کے حسن کی بس اتنی تعریف ہے کافی

    اس کے پیچھے عمر نکالی جا سکتی ہے

    ہار کے جب آ ہی بیٹھا ہوں میخانے میں

    جام میں تھوڑی تھوڑی ڈالی جا سکتی ہے

    رات کے کچھ حصوں میں اب بھی سوتا ہوں میں

    دل کی حالت ابھی سنبھالی جا سکتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے