Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترا خیال فقط میرا آئنہ کیوں ہے

باسط عظیم

ترا خیال فقط میرا آئنہ کیوں ہے

باسط عظیم

MORE BYباسط عظیم

    ترا خیال فقط میرا آئنہ کیوں ہے

    تو ہی بتا مری فطرت میں یہ وفا کیوں ہے

    خزاں نصیب بہاروں کا سلسلہ کیوں ہے

    ہمارے ساتھ ہی آخر یہ حادثہ کیوں ہے

    امیر شہر سے ہر آدمی ہے ہم آہنگ

    غریب شہر مگر اتنا بے نوا کیوں ہے

    ہر ایک لمحہ دکھائے گا درد کی تصویر

    گئے زمانے کی جانب تو دیکھتا کیوں ہے

    اگرچہ جھوٹ ہی معیار صدق ٹھہرا ہے

    تو پھر یہ سچ کے خداؤں کو پوجتا کیوں ہے

    خود اپنے آپ کو تو نے بکھیر رکھا تھا

    اب اپنے آپ کو آخر سمیٹا کیوں ہے

    وہ جن کا ذکر بھی توہین آدمیت تھا

    اب ایسے خاک نشینوں کا تذکرہ کیوں ہے

    ہمیں پتہ ہے کہ کیا عرض مدعا ہوگا

    ہمارے سامنے تمہید باندھتا کیوں ہے

    اگر نہیں ہے اثر میری آہ و زاری میں

    سکوت شب مرے نالوں سے ٹوٹتا کیوں ہے

    جب اس سے کوئی تعلق نہیں عظیمؔ تو پھر

    ہماری سمت محبت سے دیکھتا کیوں ہے

    مأخذ:

    حروف (Pg. 63)

    • مصنف: باسط عظیم
      • ناشر: شہریار پبلیکشینز، کراچی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے