Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے بچھڑنے کا دکھ اپنے خاندان کا دکھ

حنا عنبرین

ترے بچھڑنے کا دکھ اپنے خاندان کا دکھ

حنا عنبرین

MORE BYحنا عنبرین

    ترے بچھڑنے کا دکھ اپنے خاندان کا دکھ

    ہماری ذات کو ہے سارے کاروان کا دکھ

    حضور آپ کو تو علم ہے حقیقت کا

    حضور آپ تو سنتے تھے بے زبان کا دکھ

    خموش بیٹھ کے اک دوسرے کو سنتے ہیں

    ضعیف پیڑ سمجھتا ہے نوجوان کا دکھ

    سفر طویل ہے اور زاد راہ بھی کم ہے

    لگا ہوا ہے مجھے نم زدہ مکان کا دکھ

    سفر میں تو ہے مگر پاؤں تھک رہے ہیں مرے

    تھکا رہا ہے مجھے یوں تری تھکان کا دکھ

    کنیز خاص بنا دی گئی تھی شہزادی

    اسے دیا بھی گیا تو اسی کی شان کا دکھ

    غریب کے لیے تو دکھ ہی دکھ ہیں دنیا میں

    کبھی مکان کا دکھ ہے کبھی دکان کا دکھ

    نہیں ہے کچھ بھی یہاں اس حصار سے باہر

    کہیں خموشی کا غم ہے کہیں بیان کا دکھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے