ترے گماں کو مکان کر کے میں سو رہا تھا
ترے گماں کو مکان کر کے میں سو رہا تھا
یوں دھوپ میں سائبان کر کے میں سو رہا تھا
میں جاگرتی کی عجب عجب منزلوں سے گزرا
کہ رات جب تیرا دھیان کر کے میں سو رہا تھا
زمین اور آسماں کے جھگڑوں میں کون پڑتا
سو خود کو اک درمیان کر کے میں سو رہا تھا
تری صداؤں پہ تھا مکمل یقین مجھ کو
ہواؤں کو بادبان کر کے میں سو رہا تھا
خوشی کی جن منزلوں سے اب میں گزر رہا ہوں
یہ طے ہے دکھ کا ندان کر کے میں سو رہا تھا
نیاز مندی سے جاگرتی کو ہوا میں حاصل
خوشی خوشی جی کا دان کر کے میں سو رہا تھا
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 93)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.