ترے کوچے میں پہرہ بڑھ گیا ہے
ترے کوچے میں پہرہ بڑھ گیا ہے
مرے لٹنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے
نقاب رخ ابھی کچھ اور اٹھاؤ
مری آنکھوں کا خرچہ بڑھ گیا ہے
کسی دن آ کے سمجھوتہ کرا دو
ہمارا ہم سے جھگڑا بڑھ گیا ہے
تمہاری سودے بازی کی بدولت
ہمارا بھاؤ کتنا بڑھ گیا ہے
ہماری چھوٹی چھوٹی کیاریوں میں
زمیں داروں کا حصہ بڑھ گیا ہے
قصیدے مرثیوں میں دب گئے ہیں
چلے آؤ کہ قصہ بڑھ گیا ہے
سبھی دیواریں اونچی ہو گئی ہیں
اب اس کے گھر کا سایہ بڑھ گیا ہے
مجھے لگتا نہیں یہ ختم ہو گا
ترے سننے سے قصہ بڑھ گیا ہے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 43)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.