تری جستجو میں نکلے تو عجب سراب دیکھے
تری جستجو میں نکلے تو عجب سراب دیکھے
کبھی شب کو دن کہا ہے کبھی دن میں خواب دیکھے
مرے دل میں اس طرح ہے تری آرزو خراماں
کوئی نازنیں ہو جیسے جو کھلی کتاب دیکھے
جسے میری آرزو ہو جو خراب کو بہ کو ہو
مجھے دیکھنے سے پہلے تجھے بے نقاب دیکھے
جسے کچھ نظر نہ آیا ہو جہاں رنگ و بو میں
وہ کھلا گلاب دیکھے وہ ترا شباب دیکھے
دو جہاں کو لا ڈبوئے وہ ذرا سی آب جو میں
تری چشم سرمگیں کو جو کوئی پر آب دیکھے
یوں ٹھہر ٹھہر کے گزری شب انتظار یارو
کہ سحر کے ہوتے ہوتے کئی ہم نے خواب دیکھے
مجھے دیکھنا ہو جس کو مرے حال پر نہ جائے
مرا ذوق و شوق دیکھے مرا انتخاب دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.