Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری لاکھ ہم پہ جفا رہی ترے لاکھ ہم پہ ستم رہے

ضیا خورجوی

تری لاکھ ہم پہ جفا رہی ترے لاکھ ہم پہ ستم رہے

ضیا خورجوی

MORE BYضیا خورجوی

    تری لاکھ ہم پہ جفا رہی ترے لاکھ ہم پہ ستم رہے

    یہ ہمارے ظرف کی بات ہے کہ امین عظمت غم رہے

    نہ یہ بت کدے کی رہین ہو نہ یہ سجدہ ریز حرم رہے

    یہ مرے جبیں کی ہے آرزو ترے پائے ناز پہ خم رہے

    یہ مری نگاہ نے کیا کیا ترے رخ سے پردہ ہٹا دیا

    نہ صنم کدوں میں صنم رہے نہ حرم میں اہل حرم رہے

    نہ وہ رنگ رخ سے جھلک سکے نہ وہ چشم تر سے چھلک سکے

    جو ترے نگاہ نے غم دیے مرے ظرف ضبط سے کم رہے

    یہ تمہیں بتاؤ کہ پیشتر کبھی تم سے کوئی گلہ کیا

    کبھی شکوہ سنج جفا ہوئے کبھی شکوہ سنج ستم رہے

    کہاں دن وہ عہد شباب کے وہ جنون سر سے اتر گیا

    وہ مزاج عشق بدل گیا نہ وہ دل رہا نہ وہ ہم رہے

    مجھے جس نے لوٹ لیا ضیاؔ کوئی راہزن تو نہ تھا مگر

    جو میں یہ بتا دوں وہ کون تھا تو کہاں کسی کا بھرم رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے