Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری نگاہ کا یہ انقلاب دیکھا ہے

ظہیر النساء نگار

تری نگاہ کا یہ انقلاب دیکھا ہے

ظہیر النساء نگار

MORE BYظہیر النساء نگار

    تری نگاہ کا یہ انقلاب دیکھا ہے

    دل و نظر میں عجب اضطراب دیکھا ہے

    کبھی تو عشق میں یہ انقلاب دیکھا ہے

    کہ اپنے آپ کو ہی بے حجاب دیکھا ہے

    زمین شہر وفا کیوں نہ ہو فلک کا جواب

    ہر ایک ذرہ یہاں آفتاب دیکھا ہے

    جو بے مثال ہے دنیا میں عشق پروانہ

    تو حسن شمع کو بھی لا جواب دیکھا ہے

    دیا ہے جس نے خود اپنے لہو کا نذرانہ

    رہ وفا میں اسے کامیاب دیکھا ہے

    ہر ایک دور میں اہل ستم ذلیل ہوئے

    جسے بھی دیکھا تو خانہ خراب دیکھا ہے

    نگاہ ناز کے انداز جانتے ہیں ہم

    ہمیں نے رقص میں جام شراب دیکھا ہے

    تصورات میں رکھتے ہیں اک حسیں چہرہ

    کسی نے ہم سا بھی اہل کتاب دیکھا ہے

    یہ رہنما نہیں رہزن ہیں دور حاضر کے

    کہیں بھی تم نے انہیں کامیاب دیکھا ہے

    مأخذ:

    قافلۂ بہار (Pg. 225)

    • مصنف: ظہیر النساء نگار
      • ناشر: توفیق فاروقی
      • سن اشاعت: 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے