تری شبیہ کی پہچان تک نہیں پہنچا
تری شبیہ کی پہچان تک نہیں پہنچا
مرا گماں مرے عرفان تک نہیں پہنچا
کسی خیال نے ممکن کی حد نہیں دیکھی
کوئی نہایت امکان تک نہیں پہنچا
تجھے میں حسن تعلق کی داد کیسے دوں
ترا سلوک تو احسان تک نہیں پہنچا
ابھی یہ لمس مکمل نہیں ہوا مری جان
ابھی یہ خون کے دوران تک نہیں پہنچا
دریدہ پیرہنی کا سبب تو ہم خود ہیں
عدو کا ہاتھ گریبان تک نہیں پہنچا
ابھی بہار میں وارفتگی نہیں عاصمؔ
گل نہال گلستان تک نہیں پہنچا
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 115)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.