Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تتلیوں نے سبھا بلائی ہے

شہلا کلیم

تتلیوں نے سبھا بلائی ہے

شہلا کلیم

MORE BYشہلا کلیم

    تتلیوں نے سبھا بلائی ہے

    گل کے زخموں کی رونمائی ہے

    پھر صبا نے وہ واردات چمن

    شاخ در شاخ جا سنائی ہے

    کس کی آمد ہے وحشت دل نے

    بزم کس کے لیے سجائی ہے

    جب بھی تو روبرو مرے آیا

    زندگی کھل کے مسکرائی ہے

    اب یہ ویران ہو نہیں سکتا

    دل میں اک درد آشنائی ہے

    ہر کسی کو ملی نوید سحر

    میرے حصے میں شام آئی ہے

    منزلیں دور ہوتی جاتی ہیں

    جانے کیسی شکستہ پائی ہے

    موت کہتی ہے جس کو یہ دنیا

    زیست کی قید سے رہائی ہے

    بس گلے سے لگا ہمیں کچھ دیر

    ہم کو درپیش اب جدائی ہے

    ذرہ ذرہ ہوا ہمہ تن گوش

    جب بھی تو نے غزل سنائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے